بڑھتے پیٹ کے امراض
کیا آپ اپنے بڑھے ہوئے پیٹ سے پریشان ہیں؟ کیا جسم میں موجود چربی کی زیادتی آپ کو احساس کمتری میں مبتلا کررہی ہے؟ اگر جواب میں ہاں ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کا شکار ہیں۔ کم خوراکی سے لے کر جم جانے تک، چہل چدمی سے لے کر بھاری بھرکم ورزش تک لوگ مختلف قسم کے طریقے آزماتے ہیں تاکہ اس مشکل سے ان کی جان چھوٹے۔ یہ ایک اچھی سوچ ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کی جائے اور حتی الامکان وزن کو کم رکھنے کے اسباب اختیار کیے جائیں، تاہم کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جن کو چھوڑ دینے سے آپ اس مشکل سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
آئس کریم
آئس کریم کا سن کر منہ میں پانی آنے لگتاہے۔ یہ چھوٹے بڑے سب شوق سے کھاتے ہیں لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کے آدھے کپ میں دوسوتیس کیلوریزیعنی حرارے ہوتے ہیں، جن کو جلانے اورختم کرنے کے لیے آپ کو ان تھک محنت اور ورزش کرنی پڑے گی۔ اس سے چھٹکارا حاصل کیجئے۔
چپس
چپس کھانے کی عادت اگر ایک حد تک ہو تو کوئی بات نہیں، لیکن نقصان دہ صورتحال اس وقت پیدا ہوجاتی ہے جب لوگ اس کو خطرناک حد تک کھاتے ہیں۔ چپس کے صرف پندرہ ٹکڑوں میں ایک سوساٹھ کیلوریز ہوتی ہیں ۔ زیادہ کھائے جائیں تو ان میں موجود چکنائی اور نمک بھی جسم کا حصہ بن جاتے ہیں جن کی زیادہ مقدار موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔
چربی والا گوشت
پیزا ماہرین کے مطابق صحت کے لیے مفید ثابت ہوسکتاہے، اگر اعتدال کی حد میں رہ کر کھایا جائے۔ بصورت دیگر ، اس میں چونکہ گوشت کے ٹکڑے استعمال ہوتے ہیں اور وہ گوشت چربی کا حامل ہوتاہے، اس سے کیلوریز کی تعداد جسم میں کافی حد تک زیادہ ہوجاتی ہے۔ اس میں موجود گوشت کے ایک ٹکڑے میں تین سو سے زیادہ کیلوریز موجود ہوتی ہیں، جن کا خاتمہ بغیر ان تھک محنت اور ورزش کے ممکن نہیں ہوگا۔
برگر
ایک اور پسندیدہ خوراک، جو کہ ہماری خوراک کا ایک حصہ سا بن گیا ہے، وہ برگر ہے۔ ان میں موجود کیلوریز کی تعداد برگر کے سائز کے حساب سے کم اور زیادہ ہوتی ہے۔ بڑے سائز کے برگر میں ایک سے زائد کیلوریز اور پچھتر گرام تک چکنائی کا استعمال ہوتاہے۔ ایسی خطرناک خوراک بڑی توند کی شکل میں نمودار ہوتی ہے ۔
درج بالا چیزوں کے علاوہ سوفٹ ڈرنکس یعنی مشروبات اور فریز کردہ غذائیں بھی انسان جسم کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں۔ مشروب کی ایک عام بوتل دوسوپچاس کیلوریز پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ فریز کردہ غذائوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بغیر کسی ماہر کے مشورہ کے ایسی غذائوں سے اجتناب مفید رہتاہے۔
اگر زیادہ کھانے کا شوق ہو تو ایسی غذائوں ک انتخاب کیا جائے جو کم کیلوریز پر مشتمل ہوں، ان میں سلاد اور سبزیاں سرفہرست ہیں۔ سلاد کا استعمال کثرت سے کیجئے اور چکنائی والی غذائوں سے مکمل پرہیز کیجئے۔ ان شاء اللہ آپ توند نکلنے کی پریشانی سے جلد باہر نکل آئیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں