اچھی صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ کئی دیگر عوامل پر کاربند ہونا بھی ضروری ہے جن میں توازن اور اعتدال کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا شامل ہیں۔ صرف یہی نہیں، لیٹنے کا عمل بھی صحت پر اثر انداز ہوسکتاہے، لیٹنے میں بھی توازن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اپنے جسم کو بہتر طریقے سے حرکت میں لانے کے لیے ماہرین اٹھنے اور بیٹھنے چند بنیادی چیزوں کو اہمیت دیتے ہیں۔
روزمرہ کے معمولات میں اس بات کاخیال ضروری ہے کہ جسم کے تمام اعضاء پر دبائو اور زور اعتدال کے ساتھ ہو۔ ایسا نہ ہو بعض اعضاء سے غیر معمولی کام لیاجائے جبکہ دیگر اعضاء کو معطل چھوڑ دیا جائے۔ انسانی جسم کے تمام اعضاء یکساں اہمیت کے حامل ہیں، ان سے حد اعتدال سے کام لینا اچھی صحت کی ضمانت ہے۔ ریڑھ کی ہڈی، گردن اور سر میں درد کی شکایات آج کل عام ہیں، جن کے اسباب میں ہماری بے اعتدالی کافی حد تک کارفرما ہے۔
اٹھنے بیٹھنے کے غلط طریقوں پر روک ٹوک نہ ہونے کی وجہ سے کافی مسائل کا سامنا رہتاہے۔ والدین اگر بچوں کی شروع سے تربیت نہ کریں تو یہ عادت پختہ ہوجاتی ہے اور اس سے چھٹکارا ناممکن ہوجاتاہے۔ صحت مندانہ نشست وبرخواست صرف جسمانی صحت کے لیے ہی مفید نہیں بلکہ اس سے انسان کی شخصیت میں بھی نکھارآتاہے۔
جسم کی حرکات وسکنات پر کنٹرول بعد میں مشکل ہوسکتاہے اگر شروع سے اس کی مشق نہ کی جائے۔ ذراسی کوشش سے جسم کے اعضاء کو مناسب حرکت میں لانا ممکن بنایا جاسکتاہے۔ جوڑوں میں درد اور جسم می درد کی ٹیسیں اٹھنا ایک عام سی بات ہے جو کہ ہمارے معاشرے کے افراد کو اپنی لیپٹ میں لیے ہوئے ہے، حالانکہ اگر ہم اسباب پر غور کریں تو سوائے بے احتیاطی کے کچھ معلوم نہ ہوگا۔
مسلسل بیٹھے رہنا مضر ہے۔ ماہرین طب کے مطابق آدھا گھنٹا بیٹھنے کے بعد بیس سے تیس قدم چلنا ان اثرات بد کو ختم کرسکتا ہے جو بیٹھنے کے نیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔ چہل قدمی سے سارے اعضاء اپنے صحیح رخ پر آجاتے ہیں، جس سے جسمانی نظام فعال رہتاہے۔ کوئی وزنی چیز اٹھانے کے لیے کمر پر زور دینے کے بجائے گھٹنوں پر زور دینا مناسب ہے تاکہ کمر کو تکلیف نہ پہنچے۔
انسانی زندگی میں نیند اور سونا بھی اہمیت سے خالی نہیں۔ اسلام نے جہاں ہمیں زندگی گزارنے کے طورطریقے بتائے ہیں وہان نیند کے آداب کو بھی فراموش نہیں کیا۔ نیند میں انسان تقریبا اپنی تہائی زندگی گزاردیتاہے لیکن سکون اور اطمینانی کی نیند تبھی میسر آسکتی ہے جب صحیح ڈھنگ سے اور اسلامی اصولوں کے مطابق نیند پوری کی جائے۔ جلدی سونا اور بغیر ضرورت کے جاگنے سے پرہیز کرنا ایسی صفت ہے جس کی احادیث نبویہ میں تاکید ملتی ہے۔ حضورﷺ عشاء سے پہلے سونے اور عشاء کے بعد فضول کی باتیں کرنے کو ناپسند کرتے تھے
پیر، 7 جون، 2021
اٹھنے، بیٹھنے اور سونے کے رہنما اصول
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
-
قومی زبان کیوں اہم ہے کسی بھی ملک یا قوم کی دائمی بقاء اس کی قومی زبان میں مضمر ہے اور تاریخ اس کی شاہد ہے۔ تہذیبی پہچان ہو یا ثقافتی، سب ق...
-
وٹس ایپ کے کچھ مثبت پہلو وٹس ایپ ایک ایسی سروس ہے جو دنیا بھر میں مقبولیت کی نئی حدوں کو چھو چکی ہے۔ ہر وہ موبائل صارف جو سمارٹ فون کا مالک...
-
اچھی صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ کئی دیگر عوامل پر کاربند ہونا بھی ضروری ہے جن میں توازن اور اعتدال کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا شامل ہیں۔ صرف...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں