ہم میں اکثر صبح سویرے جب اٹھتے ہیں تو جسمانی تھکن کی شکایت ہوتی ہے۔ خود کو کمزور وناتواں سمجھنے کا احساس ہوتاہے اور جب تک چائے نہ پی جائے یا کچھ اور غذائیت نہ لی جائے، جسم میں نقاہت محسوس ہوتی ہے۔ بقیہ دن بھی مختلف نہیں ہوتا، کمزوری کا احساس برقرار رہتا ہے اور کبھی بلاوجہ انسان خود کو توانا محسوس کرتاہے۔ اکثر افراد صبح سے دوپہر تک عدم توانائی کے ساتھ کام میں جتے رہتے ہیں لیکن دوپہر کے بعد یہ تھکان اور سستی غالب آجاتی ہے۔ دوپہر کو قیلولہ ضروری ہے لیکن اگر قیلولہ کا وقت نہ ملے یا ٹھیک سے نیند نہ آئے، تو نقاہت بہت بڑھ جاتی ہے۔
توانائی کسے کہتے ہیں؟ توانائی کا مطلب ہے بدن میں قوت ہو، ذہن کام کے لیے تیار ہو، اور کام کے دوران اکتاہٹ محسوس نہ ہو۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتاہے کہ توانائی ہی زندگی ہے۔ اس زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ مثبت اقدامات کی طرف توجہ دی جائے۔ اگر انسانی جسم سے تونائی ختم کردی جائے تو سوائے گوشت پوست کے بدن میں کچھ باقی نہیں بچتا۔ ریسرچ سے ثابت ہے کہ توانائی نہ تو ہمیشہ برقرار رہتی ہے اور نہ اس میں مسلسل اضافہ ہوتاہے۔ بلکہ توانائی کا عمل کمی بیشی سے ہوتا رہتاہے۔ کبھی توانائی میں کمی ہوتی ہے اور کبھی غیر ضروری طور پر زیادتی بھی محسوس ہوتی ہے۔ توانائی پر اثر انداز ہونے والی چیزیں متعدد ہیں جن میں ورزش، نیند، جوش وخروش، اور غذائیت سرفہرست ہیں۔
نیند وقت پر لینا اور پوری لینا بے حد ضروری ہے۔ نیند میں کمی کئی خطرات کو جنم لیتی ہے جس کا منفی اثر انسان کی توانائی کی کمی کی صورت میں نکلتا ہے۔ نیند کی کمی خواہ کم ہو یا زیادہ، بہرحال منفی اثر رکھتی ہے۔ صرف ایک گھنٹہ کی نیند کی کمی 20 فیصد کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ لوگ نیند کا راستہ روکنے کے لیے کئی تدابیر اختیار کرتے ہیں جن میں چائے اور کافی قابل ذکر ہیں، جنکا زیادہ استعمال بہرحال مضر ہے۔ نید کی کمی طاقت کو اگر کم کرتی ہے تو نیند کی زیادتی اور نیند پوری لینا طاقت میں اضافہ کا سبب بھی ہے۔ لوگ اتوار کی چھٹی کو غنیمت سمجھتے ہوئے دیر تک سوتے رہتے ہیں، اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ انسان کی صحت کے لیے ضروری ہے روزانہ جلدی سوئے اور جلدی بیدار ہوکرنماز پڑھے اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں مشغول ہوجائے۔
نیند جسم کے کئی نظاموں کے لیے مفید ہے۔ وقت پر لی گئی نیند تنائو کو کم کرتی ہے۔ اور انسان اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس کرتاہے۔ توانائی کا ایک اہم ذریعہ چہل قدمی بھی ہے۔ دس منٹ تک انسان چلے یا دوڑے تو اس سے جسم میں آکسیجن پہنچتی ہے۔ لفٹ کا استعمال معذوروں کے لیے چھوڑ دینا چاہیے، ایک نارمل انسان اگر سیڑھیوں پر چڑھے تو اس سے بھی توانائی حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
جوش وخروش اور توانائی کا بھی گہرا ربط ہے۔ انسان کو کوئی چیلنج درپیش ہو تو آٹومیٹک توانائی پیدا ہوجاتی ہے کیونکہ انسان ٹھان لیتا ہے کہ اس مشکل پر بہرحال قابو پانا ہے۔ اس لیے جوش وخروش کو کسی صورت کم نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارے مزاج اور رویے کا تعلق دماغ میں پائے جانےوالے کیمائی اجزاء سے بھی ہوتاہے۔ چیلنجز کو قبول کرنا اور مشکلات پر قابو پانے کی ٹھان لینا انسان کو اندرسے بیدار اور چاق وچوبند رکھتا ہے۔
جمعہ، 28 مئی، 2021
توانائی بڑھانے کا طریقہ
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
-
قومی زبان کیوں اہم ہے کسی بھی ملک یا قوم کی دائمی بقاء اس کی قومی زبان میں مضمر ہے اور تاریخ اس کی شاہد ہے۔ تہذیبی پہچان ہو یا ثقافتی، سب ق...
-
وٹس ایپ کے کچھ مثبت پہلو وٹس ایپ ایک ایسی سروس ہے جو دنیا بھر میں مقبولیت کی نئی حدوں کو چھو چکی ہے۔ ہر وہ موبائل صارف جو سمارٹ فون کا مالک...
-
اچھی صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ کئی دیگر عوامل پر کاربند ہونا بھی ضروری ہے جن میں توازن اور اعتدال کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا شامل ہیں۔ صرف...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں