یہ محاورہ تو آپ نے سنا ہوگا کہ ہنسی علاج غم ہے۔ یہ بات وثوق سے کہی جاتی ہے کہ ہنستے مسکراتے رہنے سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوتے۔ دنیا کے غم اور زندگ کی تکالیف صرف مسکرانے سے تو ختم نہیں ہوتیں، ہاں اتنا ضرورہے کہ مشکلات کی شدت میں کمی کا احساس ضرور ہوتاہے۔ کچھ حوصلہ ہوجاتاہے کہ انسان پریشانیوں کا مقابلہ کرسکے۔ نفسیاتی طور پر مسکرانے سے اور بہ تکلف خوش رہنے سے تازگی کا احساس ہوتاہے،تخلیقی سوچ پیدا ہوتی ہے جس سے پریشانیوں کا حل ڈھونڈا جاسکتاہے۔
کئی ترقی یافتہ ممالک خوش رہنے کے لیے پروگرام ترتیب دیتے ہیں، محافل منعقد کی جاتی ہیں جن میں ہم مزاج لوگوں کو مدعو کیا جاتاہے۔ ایک دوسرے کو لطیفے سناتے ہیں، یوں کچھ تفریح کا سامان تھوڑی دیر کے لیے میسر آجاتاہے۔
انسانی مزاج عجیب قسم کا ہے، ہنسی اور مذاق کا اس پر گہرا اثر پڑتاہے۔ یہ اثر جانچنے کے لیے امریکہ میں ایک ریسرچ کی گئی۔ شرکاء کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک حصے کو ایک خاص سٹک دی گئی اور اس کو ہونٹوں میں دبانے کو کہا گیا۔ دوسرے گروپ کو بھی ایک مخصوص سٹک دی گئی اور انہیں کہا گیا کہ اس کو اپنے دانتوں میں دبا کے رکھیں۔ نتیجہ حیران کن سامنے آیا۔ ہونٹوں میں دبا کے رکھنے والوں کے چہرے سپاٹ ہوگئے اور یوں محسوس ہوا جیسا کہ وہ شدید ذہنی اذیت سے گزرے ہیں۔ اس کے برعکس جنہوں نے سٹک دانتوں میں دبا کررکھی تھی، ان کے چہرے غیر معمولی طور تروتازہ نظر آئے اور محسوس ہوا جیسے وہ خوشی کے احساس سے گزر کر ائے ہیں، کیونکہ ان کی ہیئت ایسی تھی جیسے ہنسی کے وقت کسی کی باچھیں کھل جائیں۔
نہ صرف یہ کہ تجربے کے بعد، دونوں گروپوں میں فرق محسوس کیا گیا۔ بلکہ اس تجربے کے دوران بھی واضح طور پر شرکاء کے خیالات مختلف سامنے آئے۔ سٹک کو ہونٹوں میں دبا کے رکھنے والوں نے بتایا کہ یہ سرگرمی خاصی تھکادینے والی تھی، وہ اکتاہٹ کا شکار ہوئے اور اس تجربہ کو جلد سے جلد ختم کرنے کے متمنی ہوئے۔ جبکہ دانتوں میں دبا کے رکھنے والوں کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ نہایت لطیف تھا، انہیں کوئی اکتاہٹ اور تھکن محسوس نہ ہوئی، اور خوش اسلوبی سے یہ عمل انجام پایا۔
یہ تجربہ ہمیں سکھاتا ہے کہ خوش اسلوبی سے انجام دیے جانے والے کام بوریت سے بچاتے ہیں، تھکن کا احساس نہیں دلاتے اور کام ختم ہونے کے بعد بھی انسان چاق وچوبند رہتاہے۔ اس کے برعکس، زبردستی کروانے جانے والے کام انسان کو مضمحل کردیتے ہیں۔ دل نہیں لگتا اور انسان فوری طور پر ذہنی پریشانی کا شکار ہوجاتاہے۔
ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہنے سے انسان کئی بیماریوں کا شکار ہونے سے بھی بچ جاتاہے، جن میں امراض قلب سرفہرست ہیں۔ دل کی صحت کا تعلق حیرت انگیز طور پر ہنسی خوشی اور لوگوں سے میل جول میں مضمر ہے۔ اس کے علاوہ یہ چیز انسانی خود اعتمادی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ خوش وخرم رہنے والے بلاکے پراعتماد ہوتے ہیں باوجودیکہ ان میں تخلیقی صلاحیت غیر معمولی طور پر نہ بھی ہو۔ ایسے لوگ مشکل حالات پر قابوپانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور خود پر مسائل کو حاوی نہیں ہونے دیتے۔
بدھ، 26 مئی، 2021
خوشی اور صحت کا آپسی تعلق
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
-
قومی زبان کیوں اہم ہے کسی بھی ملک یا قوم کی دائمی بقاء اس کی قومی زبان میں مضمر ہے اور تاریخ اس کی شاہد ہے۔ تہذیبی پہچان ہو یا ثقافتی، سب ق...
-
وٹس ایپ کے کچھ مثبت پہلو وٹس ایپ ایک ایسی سروس ہے جو دنیا بھر میں مقبولیت کی نئی حدوں کو چھو چکی ہے۔ ہر وہ موبائل صارف جو سمارٹ فون کا مالک...
-
اچھی صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ کئی دیگر عوامل پر کاربند ہونا بھی ضروری ہے جن میں توازن اور اعتدال کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا شامل ہیں۔ صرف...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں