دنیا کا کوئی ٹانک اور طاقت کی دوا ایسی نہیں ہے جوورزش کا نعم البدل بننے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ ماہرین طب کے مطابق مارکیٹ میں طاقت اور توانائی کی جتنی ادویہ دستیاب ہیں، سب کے فوائد وقتی اور عارضی ہیں۔ صرف ورزش ایسا نسخہ ہے جو دیرپا ہے اور انسان کو کئی سالوں تک تنومند اور تندرست رکھ سکتاہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ورزش کے وہ فوائد زیر بحث لاتے ہیں جن کی افادیت مسلم ہے اور جدید سائنس ان کے صحیح ہونے پر مہر تصدیق ثبت کرچکی ہے۔
سیکھنے کے عمل میں بہتری
ورزش اور دماغ کا آپس میں گہرا تعلق ہے اس لیے کہ مسلسل اور پائیدار ورزش سے ہم کسی بھی چیز کے سیکھنے کے عمل کو تیز تر کرسکتے ہیں۔ انسانی جسم میں کچھ جینز ہوتے ہیں جن سے دماغی خلیوں کا ربط ہوتاہے۔ ورزش سے ان خلیوں کو تقویت ملتی ہے۔ گوکہ اس کا مستقل فائدہ مستقل ورزش میں ہی مضمر ہے لیکن اس کے مثبت اثرات ایک دن کی ورزش سے ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ 2019 میں کی گئی ایک ریسرچ کے مطابق کہا گیا تھا کہ کئی گھنٹے کی ورزش ضروری نہیں صرف آدھا گھنٹہ روزانہ یہ عمل کرنے سے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
دماغی لچک میں بہتری اور اضافہ
سائوتھ اسٹریلیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے اعصابی لچک میں اضافہ اور بہتری انسانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، اور ورزش سے مطلوبہ اعصابی لچک حاصل کی جاسکتی ہے۔ اعصابی لچک کا مطلب ہے اعصابی خلیات کی وائرنگ اور ترتیب وقتا فوقتابدلتی رہے۔ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ اس میں انسان سیکھنے کے عمل کو بھی بہتر بناسکتا ہے، کیونکہ اعصابی لچک کا براہ راست تعلق دماغی خلیات سے ہوتاہے۔ پابندی سے ورزش ہو تو اعصابی لچک کا یہ عمل بھی پابندی سے ہوتا رہتاہے اور یوں سیکھنے کے عمل میں بہتری بڑھتی رہتی ہے۔
دماغی انحطاط اور کمزوری کاخاتمہ
عمر کے ساتھ ساتھ دماغی کمزوری اور انحطاط کا واقع ہونا فطری ہے اور ہر انسان کا اس سے واسطہ پڑتاہے۔ زیادہ نقصان اس صورت میں ہوتاہے جب دماغی خلل کی رفتار غیر معمولی طور پر تیز ہو۔ اس پر قابو پانا ممکن ہے اگر انسان ورزش کو اپنا معمول بنالے۔ باقاعدہ ورزش سے نہ صرف دماغی انحطاط سے محفوظ رہا جاسکتاہے بلکہ دیگر کئی امراض سے نجات پاسکتاہے جن کا سبب سستی، کاہلی، اور غیر متحرک ہونا ہے۔ علاوہ ازیں یادداشت کی کمزوری کا ایک بڑا سبب بھی جسمانی طور پر معطل رہنا ہے۔ ورزش سےانسان اپنی یادداشت بھی بہتر بناسکتاہے۔ 2019 میں کئ گئی ایک تحقیق کے مطابق، باقاعدہ ورزش سے بھولنے کی بیماری کا خطرہ 32فیصد تک کم ہوسکتاہے۔ اس مرض کا جینیاتی امکان موجود ہو تب بھی ورزش سے اس کے خطرت کو حیرت انگیز حد تک کم کیا جاسکتاہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ورزش کے ساتھ ساتھ سگریٹ نوشی سے پرہیز ہو اور مناسب غذا کا اہتمام کیا جائے۔
ذہنی تنائو سے نجات
مستقل ذہنی تنائو ایک عارضہ ہے جس سے پوری دنیا اس وقت گزررہی ہے۔ بچے بوڑھے جوان سبھی اس اذیت سے دوچار ہیں۔ مناسب اور مستقل ورزش اس کاایک بہترین علاج ہے۔ دماغی نشونما اور ذہنی تنائو باہم مربوط ہوتے ہیں، ذہنی نشونما میں شیرخوارگی میں ماں کا دودھ اہم کردار ادا کرتاہے لیکن ورزش بھی اس سلسلے میں اتنی ہی افادیت رکھتی ہے۔ بچپن میں ہی بچون کو کھیل کود کا عادی بنایا جائے، ایسے کھیلوں کی ترغیب دی جائے جس میں انسانی جسم حرکت میں رہے۔ بڑے ہوکر ڈپریشن کے شکار ہونے کا خطرہ انتہائی کم ہوجائےگا، اور ذہنی تنائو سے نجات ممکن ہوجائے گی۔
نابیناپن کے خطرے کا مقابلہ
بڑھاپا انسان کو آہستہ آہستہ نابینا پن کی طرف لے جاتاہے۔ باقاعدہ ورزش اس خطرے کو تقریبا 45 فیصد تک کم کرسکتی ہے۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں ورزش بینائی کو سلامت رکھنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
منگل، 25 مئی، 2021
ورزش کیوں اہم ہے؟
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
-
قومی زبان کیوں اہم ہے کسی بھی ملک یا قوم کی دائمی بقاء اس کی قومی زبان میں مضمر ہے اور تاریخ اس کی شاہد ہے۔ تہذیبی پہچان ہو یا ثقافتی، سب ق...
-
وٹس ایپ کے کچھ مثبت پہلو وٹس ایپ ایک ایسی سروس ہے جو دنیا بھر میں مقبولیت کی نئی حدوں کو چھو چکی ہے۔ ہر وہ موبائل صارف جو سمارٹ فون کا مالک...
-
اچھی صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ کئی دیگر عوامل پر کاربند ہونا بھی ضروری ہے جن میں توازن اور اعتدال کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا شامل ہیں۔ صرف...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں